حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم پر جادو کیا گیا تھا۔
یہودیوں نے ایک جادوگر لبید بن اعصم کے ذریعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پر جادو کر لیا تھا۔
اس سے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو اور تو کوئی نقصان نہیں پہونچا البتہ یہ اثر ظاہر ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم
نا کردہ دینوی کاموں کی نسبت یہ خیال کرنے لگتے کہ کر چکے ہیں۔
چالیس روز تک جادو کا اثر رہا۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے صحت یابی کے لیئے دعا کی اور فرشتوں نے
حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم کو جادو کی ساری تفصیل بتائی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت علی اور حضرت عمار بن یاسر کو ایک کنویں پر بھیجا ، اس کنویں سے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی مومی تصویر بر آمد ہوئی جس میں سوئیاں چھدی ہوئی تھیں
اور ایک دھاگہ بندھا ہوا تھا جس میں گیارہ گانٹھیں تھیں۔
اس موقع پر اللہ رب العزت نے سورہ الفلق اور سورہ الناس نازل فرمائی۔ ان کی ہر آیت پڑھنے سے ایک ایک
گرہ کھلتی گئی اور سوئیاں نکلتی گئیں۔ اور حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم پر سے جادو کا اثر اترتا گیا۔
ReplyDeleteاللہ سبحانہ وتعالی ہی صحیح اعمال کی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .
جـزاك الرحمن الجنة