اضواء کے قلم سے

1
مصنف :
موضوع :
 - 
حضرت امام مالک رحمتہ اللہ علیہ








امام مالک 715ء کو پيداہوئے اور 795ء کو
وفات پائي
خلافت عباسيه کے عہد کي ايک اور شخصيت اپنے علمي
کمالات کي وجہ
سے مسلمانوں کے ليے وجہ افتخار بني وہ امام مالک
کي تھي جس زمانہ
ميں امام ابو حنيفہ کوفہ ميں تھے قريب قريب
اسي زمانہ ميں
امام مالک مدينہ منورہ ميں تھے مدينہ شريف ميں رہنے کي وجہ
سے اپنے زمانے ميں حديث کے سب سے بڑے عالم تھے


انہوں نے حديث کا ايک مجموعہ
تاليف کيا جس کا نام (موطا) تھا
امام مالک عشق رسول اور حب اہل بيت ميں
اس حد تک سرشار تھے
کہ ساري عمر مدينہ منورہ ميں بطريق
احتياط و ادب ننگے پاؤں پھرتے گزار دي
وہ بڑے ديانتدار اصول کے پکے اور مروت کرنے والے تھے
جو کوئي بھي انہيں تحفہ يا ہديہ پيش کرتا وہ
اسے لوگوں ميں بانٹ ديتے
حق کي حمايت ميں قيد و بند اور
کوڑے کھانے سے بھي دريغ نہ کيا
مسئلہ خلق قرآن ميں مامون الرشيد
اور اس کے جانشين نے
آپ پر بے پناہ تشدد کيا ليکن آپ نے اپني رائے
تبديل کرنے سے انکار کر ديا


ہارون الرشيد نے ان سے درخواست کي کہ ان کے دونوں بيٹوں
امين و مامون کو محل ميں آکر حديث پڑھا ديں مگر
آپ نے صاف انکار کر ديا
مجبوراَ َ ہارون کو اپنے بيٹوں کو
ان کے ہاں پڑھنے کے ليے بھيجنا پڑا
فقہ مالکي کا زيادہ رواج مغربي افريقہ اور
اندلس ميں ہوا

1 comment:

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


اوپرجائیں