حدیث مبارکہ

0
مصنف :
موضوع :
 - 

غمی کے وقت سر منڈوانے کی ممانعت

وقال الحكم بن موسى حدثنا يحيى بن حمزة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن عبد الرحمن بن جابر،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أن القاسم بن مخيمرة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثه قال حدثني أبو بردة بن أبي موسى ـ رضى الله عنه ـ قال وجع أبو موسى وجعا فغشي عليه،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ورأسه في حجر امرأة من أهله،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فلم يستطع أن يرد عليها شيئا،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فلما أفاق قال أنا بريء ممن برئ منه رسول الله صلى الله عليه وسلم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ إن رسول الله صلى الله عليه وسلم برئ من الصالقة والحالقة والشاقة‏.‏

او رحکم بن موسیٰ نے بیان کیا کہ ہم سے یحیٰی بن حمزہ نے بیان کیا، ان سے عبدالرحمٰن بن جابر نے کہ قاسم بن مخیمرہ نے ان سے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابوبردہ بن ابوموسیٰ نے بیان کیا کہ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیمار پڑے ‘ ایسے کہ ان پر غشی طاری تھی اور ان کا سر ان کی ایک بیوی ام عبداللہ بنت ابی رومہ کی گود میں تھا (وہ ایک زور کی چیخ مار کر رونے لگی) ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ اس وقت کچھ بول نہ سکے لیکن جب ان کو ہوش ہوا تو انہوں نے فرمایا کہ میں بھی اس کام سے بیزار ہوں جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیزاری کا اظہار فرمایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (کسی غم کے وقت) چلا کر رونے والی ‘ سر منڈوانے والی اور گریبان چاک کرنے والی عورتوں سے اپنی بیزاری کا اظہار فرمایا تھا۔

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


اوپرجائیں