حدیث مبارکہ

0
مصنف :
موضوع :
 - 
  علم حدیث حاصل کرنے کی حرص کے بارے میں 

حدثنا عبد العزيز بن عبد الله،‏‏‏‏ قال حدثني سليمان،‏‏‏‏ عن عمرو بن أبي عمرو،‏‏‏‏ عن سعيد بن أبي سعيد المقبري،‏‏‏‏ عن أبي هريرة،‏‏‏‏ أنه قال قيل يا رسول الله،‏‏‏‏ من أسعد الناس بشفاعتك يوم القيامة قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لقد ظننت يا أبا هريرة أن لا يسألني عن هذا الحديث أحد أول منك،‏‏‏‏ لما رأيت من حرصك على الحديث،‏‏‏‏ أسعد الناس بشفاعتي يوم القيامة من قال لا إله إلا الله،‏‏‏‏ خالصا من قلبه أو نفسه ‏" ‏‏.

ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، انھوں نے کہا مجھ سے سلیمان نے عمرو بن ابی عمرو کے واسطے سے بیان کیا۔ وہ سعید بن ابی سعید المقبری کے واسطے سے بیان کرتے ہیں، وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے عرض کیا، یا رسول اللہ! قیامت کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے سب سے زیادہ سعادت کسے ملے گی؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مجھے یقین تھا کہ تم سے پہلے کوئی اس کے بارے میں مجھ سے دریافت نہیں کرے گا۔ کیونکہ میں نے حدیث کے متعلق تمہاری حرص دیکھ لی تھی۔ سنو! قیامت میں سب سے زیادہ فیض یاب میری شفاعت سے وہ شخص ہو گا، جو سچے دل سے یا سچے جی سے ’’ لا الہٰ الا اللہ ‘‘ کہے گا۔

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


اوپرجائیں