حدیث مبارکہ

0
مصنف :
موضوع :
 - 
مشرکوں کو ہدیہ دینا

حدثنا خالد بن مخلد،‏‏‏‏ حدثنا سليمان بن بلال،‏‏‏‏ قال حدثني عبد الله بن دينار،‏‏‏‏ عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ قال رأى عمر حلة على رجل تباع فقال للنبي صلى الله عليه وسلم ابتع هذه الحلة تلبسها يوم الجمعة وإذا جاءك الوفد‏.‏ فقال ‏"‏ إنما يلبس هذا من لا خلاق له في الآخرة ‏"‏‏.‏ فأتي رسول الله صلى الله عليه وسلم منها بحلل فأرسل إلى عمر منها بحلة‏.‏ فقال عمر كيف ألبسها وقد قلت فيها ما قلت قال ‏"‏ إني لم أكسكها لتلبسها،‏‏‏‏ تبيعها أو تكسوها ‏"‏‏.‏ فأرسل بها عمر إلى أخ له من أهل مكة قبل أن يسلم‏.‏

ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا، کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبداللہ بن دینار نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر نے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے دیکھا کہ ایک شخص کے یہاں ایک ریشمی جوڑا بک رہا ہے۔ تو آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ یہ جوڑا خرید لیجئیے تاکہ جمعہ کے دن اور جب کوئی وفد آئے تو آپ اسے پہنا کریں۔ آپ نے فرمایا کہ اسے تو وہ لوگ پہنتے ہیں جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بہت سے ریشمی جوڑے آئے اور آپ نے ان میں سے ایک جوڑا عمر رضی اللہ عنہ کو بھیجا۔ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں اسے کس طرح پہن سکتا ہوں جب کہ آپ خود ہی اس کے متعلق جو کچھ ارشاد فرمانا تھا، فرما چکے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ میں نے تمہیں پہننے کے لیے نہیں دیا بلکہ اس لیے دیا کہ تم اسے بیچ دو یا کسی (غیر مسلم) کو پہنا دو۔ چنانچہ عمر رضی اللہ عنہ نے اسے مکے میں اپنے ایک بھائی کے گھر بھیج دیا جو ابھی اسلام نہیں لایا تھا۔
Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


اوپرجائیں