اضواء کے قلم سے : غلاف کعبہ 'کسوہ' کی تیاری تاریخ کے آئینے میں

2
مصنف :
موضوع :
 - 
غلاف کعبہ 'کسوہ' کی تیاری تاریخ کے آئینے میں



بیت اللہ کے تقدس کی طرح اس کے غلاف کی تاریخی اہمیت بھی مسلمہ ہے اور ظہور اسلام سے قبل دور جاہلیت میں ‌بھی غلاف کعبہ 'کسوہ' نہایت توجہ اور انہماک کے ساتھ تیار کیا جاتا رہا ہے۔
غلاف کعبہ کی تیاری کے مختلف ادوار اور اس کے مختلف مراحل پر ایک خصوصی رپورٹ میں روشنی ڈالی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غلاف کعبہ کی تیاری کا آغاز کب ہوا اس کی درست تاریخ کا تو علم نہیں ہو سکا تاہم معلوم تاریخ اور مصادر سے معلوم ہوتا ہے کہ پہلا غلاف یمن کے"تبع الحمیری" نامی ایک بادشاہ نے تیار کیا تھا۔ چونکہ تبع یمنی بادشاہوں کا لقب تھا اور اس دور میں یریمنی بادشاہ اپنے نام کے ساتھ یہ لقب شامل کرتا تھا۔
تبع الحمیری نے نے مکہ مکرمہ کے دورے کے بعد واپسی پر ایک موٹے کپڑے کی مدد سے غلاف کعبہ تیار کیا۔ بعد ازاں اسی بادشاہ نے "المعافیریہ" کپڑے سے غلاف تیار کیا۔ معافیریہ یمن کا ایک قصبہ تھا جہاں سوت سے کپڑے تیار کیے جاتے تھے اور اسی نام سے اس کپڑے کو 'المعافیر' یا 'المعافیریہ' کہا جاتا تھا۔ اس کے بعد ایک نرم اور رقیق دھاگے سے غلاف کعبہ تیار کیا گیا۔ دور جاہلیت ہی میں سرنگ رنگ کا یمانی ڈیزائن کے مطابق غلاف تیار کیا گیا۔ تبع بادشاہوں کے بعد دور جاہلیت کے دوسرے فرمانرواؤں نے بھی غلاف کعبہ میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ بعد میں آنے والوں نے چمڑے کا غلاف بھی تیار کیا۔ تاریخی مصادر سے معلوم ہوتا ہے کہ غلاف کعبہ کی تیاری میں ہر آنے والا حکمراں پہلے سے بڑھ کر اس محنت کراتا۔ یوں اللہ کے گھر کے غلاف کے معاملے میں بادشاہوں میں بھی ایک مقابلے کی کیفیت تھی۔


2 comments:

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


اوپرجائیں